مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 5105
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا الْهُذَيْلُ بْنُ بِلَالٍ عَنِ ابْنِ عُبَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ جَلَسَ ذَاتَ يَوْمٍ بِمَكَّةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مَعَهُ فَقَالَ أَبِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مَثَلَ الْمُنَافِقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَالشَّاةِ بَيْنَ الرَّبِيضَيْنِ مِنْ الْغَنَمِ إِنْ أَتَتْ هَؤُلَاءِ نَطَحْنَهَا وَإِنْ أَتَتْ هَؤُلَاءِ نَطَحْنَهَا فَقَالَ لَهُ ابْنُ عُمَرَ كَذَبْتَ فَأَثْنَى الْقَوْمُ عَلَى أَبِي خَيْرًا أَوْ مَعْرُوفًا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَا أَظُنُّ صَاحِبَكُمْ إِلَّا كَمَا تَقُولُونَ وَلَكِنِّي شَاهِدٌ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ كَالشَّاةِ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ فَقَالَ هُوَ سَوَاءٌ فَقَالَ هَكَذَا سَمِعْتُهُ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
ابن عبیدرحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبید بن عمیر ؓ کسی مجلس میں بیٹھے تھے حضرت ابن عمر ؓ بھی وہاں تشریف فرما تھے، میرے والد صاحب کہنے لگے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن منافق کی مثال اس بکری کی سی ہوگی جو دو ریوڑوں کی درمیان ہو اس ریوڑ کے پاس جائے تو وہاں کی بکریاں اسے سینگ مار مار کر بھگا دیں اور اس ریوڑ کے پاس جائے تو وہاں کی بکریاں اسے سینگ مار مار کر بھگا دیں حضرت ابن عمر ؓ کہنے لگے کہ آپ کو غلطی لگی ہے ادھر لوگ میرے والد صاحب کی تعریف کرنے لگے تو حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا کہ میں بھی تمہارے ساتھی کو ویسا ہی سمجھتا ہوں جیسے تم لوگ کہہ رہے ہو لیکن میں بھی اس مجلس میں موجود تھا جب نبی کریم ﷺ نے اس موقع پر " غنمین " کا لفظ استعمال کیا تھا حضرت عبید نے فرمایا کہ یہ دونوں برابر ہیں حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو اسی طرح فرماتے ہوئے سنا ہے۔
Top