مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 4401
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ عَبْدِ الْخَالِقِ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ عَنْ النَّبِيذِ فَقَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ عِنْدَ مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ مَعَ الْأَشَجِّ فَسَأَلُوا نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الشَّرَابِ فَقَالَ لَا تَشْرَبُوا فِي حَنْتَمَةٍ وَلَا فِي دُبَّاءٍ وَلَا نَقِيرٍ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ وَالْمُزَفَّتُ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ نَسِيَ فَقَالَ لَمْ أَسْمَعْهُ يَوْمَئِذٍ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَقَدْ كَانَ يَكْرَهُهُ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
عبدالخالق کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت سعید بن مسیب (رح) سے نبیذ کے متعلق سوال کیا انہوں نے جواب دیا کہ میں نے اس منبر رسول ﷺ کے قریب حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ ایک مرتبہ بنو عبد القیس کا وفد اپنے سردار کے ساتھ آیا ان لوگوں نے نبی کریم ﷺ سے مشروبات کے متعلق پوچھا نبی کریم ﷺ نے انہیں جواب دیا کہ حنتم، دبا، یا نقیر میں کچھ مت پیو میں نے ان سے عرض کیا کہ اے ابومحمد! کیا اس ممانعت میں " مزفت " بھی شامل ہے؟ میرا خیال تھا کہ شاید وہ یہ لفظ بھول گئے ہیں لیکن وہ کہنے لگے کہ میں نے اس دن حضرت ابن عمر ؓ کو اس کا تذکرہ کرتے ہوئے نہیں سنا تھا البتہ وہ اسے ناپسند ضرور کرتے تھے۔
Top