مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 4360
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قِيلَ لِسُفْيَانَ ابْنُ عَمْرٍو قَالَ لَا ابْنُ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا حَاصَرَ أَهْلَ الطَّائِفِ وَلَمْ يَقْدِرْ مِنْهُمْ عَلَى شَيْءٍ قَالَ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَكَأَنَّ الْمُسْلِمِينَ كَرِهُوا ذَلِكَ فَقَالَ اغْدُوا فَغَدَوْا عَلَى الْقِتَالِ فَأَصَابَهُمْ جِرَاحٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَسُرَّ الْمُسْلِمُونَ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اہل طائف کا محاصرہ کیا اور اس سے کچھ فائدہ نہ ہوسکا تو نبی کریم ﷺ نے ایک دن اعلان کروادیا کہ کل ہم لوگ انشاء اللہ واپس چلیں گے مسلمانوں کو اس حکم پر اپنی طبیعت میں بوجھ محسوس ہوا نبی کریم ﷺ کو خبر ہوگئی آپ ﷺ نے انہیں رکنے کے لئے فرمادیا چناچہ اگلے دن لڑائی ہوئی تو اس میں مسلمانوں کے کئی آدمی زخمی ہوئے نبی کریم ﷺ نے اس دن پھر یہی اعلان فرمایا کہ کل ہم لوگ انشاء اللہ واپس چلیں گے اس مرتبہ مسلمان خوش ہوگئے اور نبی کریم ﷺ یہ دیکھ مسکرانے لگے۔
Top