سنن الترمذی - - حدیث نمبر 4143
حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الَّذِي كَانَ يَكُونُ فِي بَنِي دَالَانَ يَزِيدُ الْوَاسِطِيُّ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي عَقْرَبٍ الْأَسَدِيِّ قَالَ أَتَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فَوَجَدْتُهُ عَلَى إِنْجَازٍ لَهُ يَعْنِي سَطْحًا فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ فَصَعِدْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا لَكَ قُلْتَ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبَّأَنَا أَنَّ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فِي النِّصْفِ مِنْ السَّبْعِ الْأَوَاخِرِ وَإِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ صَبِيحَتَهَا لَيْسَ لَهَا شُعَاعٌ قَالَ فَصَعِدْتُ فَنَظَرْتُ إِلَيْهَا فَقُلْتُ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی مرویات
ابوعقرب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رمضان کے مہینے میں صبح کے وقت حضرت ابن مسعود ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نے انہیں اپنے گھر کی چھت پر بیٹھے ہوئے پایا، میں نے ان کی آواز سنی کہ وہ کہہ رہے تھے، اللہ نے سچ کہا اور نبی ﷺ نے پہنچا دیا، ہم نے ان کی خدمت میں حاضر ہو کر ان سے پوچھا کہ میں نے آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ اللہ نے سچ کہا اور نبی ﷺ نے پہنچا دیا، اس کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شب قدر رمضان کی آخری سات راتوں کے نصف میں ہوتی ہے اور اس رات کے بعد جب صبح کو سورج طلوع ہوتا ہے تو وہ بالکل صاف ہوتا ہے، اس کی کوئی شعاع نہیں ہوتی، میں ابھی یہی دیکھ رہا تھا تو میں نے اسے بعینہ اسی طرح پایا جیسے نبی ﷺ نے فرمایا تھا اس لئے میں نے یہ کہا تھا کہ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا۔
Top