مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 4048
حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ قَالَ حَدَّثَنَا سُكَيْنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْهَجَرِيُّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا عَالَ مَنْ اقْتَصَدَ قَالَ عَبْد اللَّهِ بْن أَحْمَد إِلَى هُنَا قَرَأْتُ عَلَى أَبِي وَمِنْ هُنَا حَدَّثَنِي أَبِي
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی مرویات
حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میانہ روی سے چلنے والا کبھی محتاج اور تنگدست نہیں ہوتا۔ فائدہ: امام احمد (رح) کے صاحبزادے عبداللہ نے حدیث ٤٢٥٥ سے ٤٢٦٩ تک کی احادیث کے بارے فرمایا ہے کہ میں نے والد صاحب کو یہ احادیث پڑھ کر سنائی ہیں اور اس سے آگے کی احادیث انہوں نے مجھے خود سنائی ہیں حضرت ابن مسعود ؓ سے آیت قرآنی " اقتربت الساعۃ وانشق القمر " کی تفسیر میں مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک مرتبہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا، ایک ٹکڑا پہاڑ کے پیچھے چلا گیا اور ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر رہا، نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ! گواہ رہو۔
Top