مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 3619
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي فَزَارَةَ عَنْ أَبِي زَيْدٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ لَقِيَ الْجِنَّ فَقَالَ أَمَعَكَ مَاءٌ فَقُلْتُ لَا فَقَالَ مَا هَذَا فِي الْإِدَاوَةِ قُلْتُ نَبِيذٌ قَالَ أَرِنِيهَا تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا ثُمَّ صَلَّى بِنَا
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی مرویات
حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ میں لیلۃ الجن کے موقع پر نبی ﷺ کے ساتھ تھا، نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا عبداللہ! کیا تمہارے پاس پانی ہے؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں، نبی ﷺ نے پوچھا اس برتن میں کیا ہے؟ میں نے عرض کیا نبیذ ہے، نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے میرے ہاتھوں پر ڈالو، نبی ﷺ نے اس سے وضو کیا اور فرمایا اے عبداللہ بن مسعود! یہ پینے کی چیز بھی ہے اور طہارت بخش بھی ہے، پھر نبی ﷺ نے ہمیں اسی سے وضو کر کے نماز پڑھائی۔
Top