مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 3366
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ وَحَسَنٌ قَالَا حَدَّثَنَا ثَابِتٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ عَنْ عِكْرِمَةَ سُئِلَ قَالَ حَسَنٌ سَأَلْتُ عِكْرِمَةَ عَنِ الصَّائِمِ أَيَحْتَجِمُ فَقَالَ إِنَّمَا كُرِهَ لِلضَّعْفِ وَحَدَّثَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَسَنٌ ثُمَّ حَدَّثَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ مِنْ أَكْلَةٍ أَكَلَهَا مِنْ شَاةٍ مَسْمُومَةٍ سَمَّتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِ خَيْبَرَ آخِرُ أَحَادِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حالت احرام میں سینگی لگوائی اور اس کی وجہ زہریلی بکری کا وہ لقمہ تھا جو نبی ﷺ نے کھالیا تھا اور خیبر کی ایک عورت نے اس میں زہر ملا دیا تھا۔ تنبیہ: یہاں آکر حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کی مرویات مکمل ہوگئیں، آگے مسند کو عبداللہ بن احمد (رح) سے نقل کرنے والے ابوبکرا لقطیعی (رح) کی کچھ احادیث آرہی ہیں جو جزء ثالث کے آخر میں تھیں حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خاطر آپ کے احرام باندھنے سے قبل جانوروں کے گلے میں ڈالنے والے ہاروں کی رسیاں بٹا کرتی تھی۔ حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو فروح و ریحان کی تلاوت کرتے ہوئے سنا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ابوبکر ؓ غار میں میرے ساتھ اور مونس رہے، مسجد میں کھلنے والی ہر کھڑکی کو بند کردو سوائے حضرت ابوبکر ؓ کی کھڑکی کے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کا ایک ایک آدمی لوگوں کی ایک بڑی جماعت کی سفارش کرے گا اور وہ سب اس کی سفارش سے جنت میں داخل ہوں گے اور ایسا بھی ہوگا کہ ایک آدمی کسی شخص کے لئے اور اس کے اہل خانہ کے لئے سفارش کرے گا اور وہ سب بھی اس کی سفارش سے جنت میں داخل ہوں گے۔ حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے ہمارے یہاں تشریف لائے تو آپ ﷺ کے صحابہ میں سوائے حضرت ابوبکر ؓ کے کوئی دوسرا کھچڑی بالوں والا نہ تھا، بعد میں وہ مہندی اور وسمہ سے انہیں رنگنے لگے تھے۔ حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ مسح علی الخفین کے متعلق نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ مقیم کے لئے ایک دن اور رات اور مسافر کے لئے تین دن اور راتیں اجازت ہے۔ حضرت جابربن سمرہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے، لیکن جو شخص تم سے یہ بیان کرے کہ اس نے نبی ﷺ کو ہمیشہ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے سنا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے، کیونکہ بعض اوقات ایسا ہوتا تھا کہ نبی ﷺ باہر نکلتے اور لوگوں کی تعداد کم دیکھتے تو آپ ﷺ بیٹھ جاتے، پھر جب لوگ زیادہ ہوجاتے تو آپ ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمانے لگتے۔ حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔ حضرت ابو موسیٰ ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر کوئی عورت انصار کے دو گھروں کے درمیان یا اپنے والدین کے یہاں مہمان بنے، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
Top