عبداللہ بن عباس کی مرویات
عکرمہ اور کریب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کیا میں تمہارے سامنے سفر میں نبی ﷺ کی نماز کے متعلق بیان نہ کروں؟ ہم نے کہا کیوں نہیں، فرمایا نبی ﷺ کے پڑاؤ کی جگہ میں اگر سورج اپنی جگہ سے ڈھلنا شروع ہوجاتا تو آپ ﷺ سوار ہونے سے پہلے ظہر اور عصر کو جمع فرما لیتے اور اگر پڑاؤ کے موقع پر ایسا نہ ہوتا تو آپ ﷺ اپنا سفر جاری رکھتے اور جب عصر کا وقت آتا تو پڑاؤ کرتے اور ظہر اور عصر کی نماز اکٹھی پڑھتے، اسی طرح اگر مغرب کا وقت پڑاؤ میں ہی ہوجاتا تو اسی وقت مغرب اور عشاء کی جمع فرما لیتے، ورنہ سفر جاری رکھتے اور عشاء کا وقت ہوجانے پر پڑاؤ کرتے اور مغرب و عشاء کی نماز اکٹھی پڑھ لیتے۔