مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 3050
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ سَمِعْتُ مِنْهُ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ الضَّبُّ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ جُلَسَائِهِ أُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُحِلَّهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهُ فَقَالَ بِئْسَ مَا تَقُولُونَ إِنَّمَا بُعِثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحِلًّا وَمُحَرِّمًا جَاءَتْ أُمُّ حُفَيْدٍ بِنْتُ الْحَارِثِ تَزُورُ أُخْتَهَا مَيْمُونَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ وَمَعَهَا طَعَامٌ فِيهِ لَحْمُ ضَبٍّ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَمَا اغْتَبَقَ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ فِيهِ لَحْمَ ضَبٍّ فَكَفَّ يَدَهُ فَأَكَلَهُ مَنْ عِنْدَهُ وَلَوْ كَانَ حَرَامًا نَهَاهُمْ عَنْهُ وَقَالَ لَيْسَ بِأَرْضِنَا وَنَحْنُ نَعَافُهُ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
یزید بن اصم کہتے کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس ؓ کے سامنے گوہ کا تذکرہ ہوا تو ان کی مجلس میں شریک ایک آدمی نے کہا کہ نبی ﷺ کی خدمت میں اسے پیش کیا گیا تو آپ ﷺ نے اسے حلال قرار دیا اور نہ ہی حرام، اس پر حضرت ابن عباس ؓ کہنے لگے کہ تم نے غلط کہا، نبی ﷺ کو تو بھیجا ہی اس لئے گیا تھا کہ حلال و حرام کی تعیین کردیں۔ پھر فرمایا دراصل ایک مرتبہ ام المومنین حضرت میمونہ ؓ کے یہاں تھے، وہاں ام حفید ؓ اپنی بہن حضرت میمونہ ؓ سے ملاقات کے لئے آئی ہوئی تھیں، ان کے ساتھ کھانا بھی تھا جس میں گوہ کا گوشت تھا، شام کو نبی ﷺ تشریف لائے تو اسے نبی ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا، نبی ﷺ نے اپنا ہاتھ روک لیا لیکن وہاں موجود لوگوں نے اسے کھایا، اگر یہ حرام ہوتی تو نبی صلی اللہ انہیں منع فرما دیتے، البتہ نبی ﷺ نے فرمایا تھا یہ ہمارے علاقے میں نہیں ہوتی اس لئے ہم اس سے بچتے ہیں۔
Top