مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2722
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ خُثَيْمٍ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ حِينَ أَرَادُوا دُخُولَ مَكَّةَ فِي عُمْرَتِهِ بَعْدَ الْحُدَيْبِيَةِ إِنَّ قَوْمَكُمْ غَدًا سَيَرَوْنَكُمْ فَلْيَرَوْكُمْ جُلْدًا فَلَمَّا دَخَلُوا الْمَسْجِدَ اسْتَلَمُوا الرُّكْنَ ثُمَّ رَمَلُوا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهُمْ حَتَّى إِذَا بَلَغُوا إِلَى الرُّكْنِ الْيَمَانِي مَشَوْا إِلَى الرُّكْنِ الْأَسْوَدِ فَفَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَشَى الْأَرْبَعَ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ صلح حدیبیہ کے بعدجب نبی ﷺ عمرے کے ارادے سے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے لگے تو صحابہ ؓ سے فرمایا کہ تمہاری قوم کے لوگ کل تمہیں ضرور دیکھیں گے، تم انہیں مضبوط دکھائی دینا، پھر وہ سب آگے بڑھے یہاں تک کہ مسجد حرام میں داخل ہوگئے، سب نے حجر اسود کا استلام کیا اور طواف میں صحابہ ؓ نے رمل کیا، نبی ﷺ بھی ان کے ہمراہ تھے، یہاں تک کہ جب آپ ﷺ رکن یمانی پر پہنچے تو حجر اسود والے کونے تک اپنی عام رفتار سے چلے اس طرح آپ ﷺ نے تین چکروں میں کیا اور باقی چار چکر عام رفتار سے پورے کئے۔
Top