مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2671
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ يَا أَبَا الْعَبَّاسِ إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ وَأَصْنَعُ هَذِهِ الصُّوَرَ فَأَفْتِنِي فِيهَا قَالَ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا مِنْهُ حَتَّى وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ قَالَ أُنَبِّئُكَ بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ يُجْعَلُ لَهُ بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا نَفْسٌ تُعَذِّبُهُ فِي جَهَنَّمَ فَإِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَاجْعَلْ الشَّجَرَ وَمَا لَا نَفْسَ لَهُ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
سید بن ابی الحسن (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے ابو العباس! میں تصویر سازی کا کام کرتا ہوں، مجھے اس کے جواز یا عدم جواز کے متعلق فتوی دیجئے، حضرت ابن عباس ؓ نے اسے دو مرتبہ اپنے قریب ہونے کا حکم دیا، چناچہ وہ قریب ہوگیا پھر انہوں نے اس کے سر پر اپنا ہاتھ رکھا اور فرمایا میں تمہیں وہ بات بتادیتا ہوں جو میں نے نبی ﷺ سے سنی ہے کہ ہر مصور جہنم میں جائے گا اور اس نے جتنی تصاویر بنائی ہوں گی اتنے ہی ذی روح پیدا کیئے جائیں گے جو جہنم میں اسے مبتلاء عذاب رکھیں گے، اگر تمہارا اس کے بغیر گذارہ نہیں ہوتا تو درختوں اور غیر ذمی روح چیزوں کی تصویریں بنا لیا کرو۔
Top