مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2100
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ قَالَ رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عَنْ يَسَارِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ وَأَنَا أَتْلُوهُمَا فِي ظُهُورِهِمَا أَسْمَعُ كَلَامَهُمَا فَطَفِقَ مُعَاوِيَةُ يَسْتَلِمُ رُكْنَ الْحَجَرَ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسْتَلِمْ هَذَيْنِ الرُّكْنَيْنِ فَيَقُولُ مُعَاوِيَةُ دَعْنِي مِنْكَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْهَا شَيْءٌ مَهْجُورٌ فَطَفِقَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا يَزِيدُهُ كُلَّمَا وَضَعَ يَدَهُ عَلَى شَيْءٍ مِنْ الرُّكْنَيْنِ قَالَ لَهُ ذَلِكَ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
ابوالطفیل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امیر معاویہ ؓ کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے دیکھا، ان کی بائیں جانب حضرت عبداللہ بن عباس ؓ تھے اور ان دونوں کے پیچھے میں تھا اور ان دونوں حضرات کی باتیں سن رہا تھا، حضرت امیر معاویہ ؓ جب حجر اسود کا استلام کرنے لگے تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ان دو کونوں کا (جو اب آئیں گے) استلام نہیں کیا، حضرت معاویہ ؓ فرمانے لگے کہ ابن عباس! مجھے چھوڑ دیجئے، کیونکہ بیت اللہ کا کوئی حصہ بھی مہجور و متروک نہیں ہے، لیکن حضرت امیر معاویہ ؓ جب کسی رکن پر ہاتھ رکھتے تو حضرت ابن عباس ؓ ان سے برابر یہی کہتے رہے۔
Top