مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 1813
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا فَقَامَ فَصَنَعَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَمَا صَنَعَ ثُمَّ جَاءَ فَقَامَ فَصَلَّى فَحَوَّلَهُ فَجَعَلَهُ عَنْ يَمِينِهِ ثُمَّ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى نَفَخَ فَأَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے اپنی خالہ حضرت میمونہ ؓ کے پاس رات گذاری، نبی ﷺ رات کے کسی حصے میں بیدار ہوئے، ہلکا سا وضو کر کے کھڑے ہوگئے، حضرت ابن عباس ؓ نے بھی اسی طرح کیا اور آکر نبی ﷺ کے ساتھ نماز میں شریک ہوگئے، نبی ﷺ نے انہیں گھما کر اپنی دائیں طرف کرلیا، پھر انہوں نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، اس کے بعد نبی ﷺ لیٹ گئے یہاں تک کہ آپ ﷺ خراٹے لینے لگے، پھر جب مؤذن آیا تو آپ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوگئے اور دوبارہ وضو نہیں فرمایا۔
Top