عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ بعض نمازوں میں جہری قراءت فرماتے تھے اور بعض میں خاموش رہتے تھے، اس لئے جن میں نبی ﷺ جہری قراءت فرماتے تھے ان میں ہم بھی قراءت کرتے ہیں اور جن میں آپ ﷺ سکوت فرماتے تھے، ہم بھی ان میں سکوت کرتے ہیں، کسی نے کہا شاید نبی ﷺ سری قراءت فرماتے ہوں؟ اس پر وہ غضب ناک ہوگئے اور کہنے لگے کہ کیا اب نبی ﷺ پر بھی تہمت لگائی جائے گی؟