مسند امام احمد - حضرت سہل بن حنیف کی مرویات۔ - حدیث نمبر 15414
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ يَعُودُهُ قَالَ فَوَجَدْنَا عِنْدَهُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ قَالَ فَدَعَا أَبُو طَلْحَةَ إِنْسَانًا فَنَزَعَ نَمَطًا تَحْتَهُ فَقَالَ لَهُ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ لِمَ تَنْتَزِعُهُ قَالَ لِأَنَّ فِيهِ تَصَاوِيرَ وَقَدْ قَالَ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدْ عَلِمْتَ قَالَ سَهْلٌ أَوَلَمْ يَقُلْ إِلَّا مَا كَانَ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ قَالَ بَلَى وَلَكِنَّهُ أَطْيَبُ لِنَفْسِي
حضرت سہل بن حنیف کی مرویات۔
عبیداللہ بن عبداللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ حضرت ابوطلحہ انصاری کے پاس ان کی عیادت کے لئے گئے تو وہاں حضرت سہل بن حنیف بھی آئے ہوئے تھے اسی دوران حضرت ابوطلحہ نے ایک آدمی کو بلایا جس نے ان کے حکم پر ان کے نیچے بچھا ہوا نمطہ نکال لیا حضرت سہل نے اس کی وجہ پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ اس پر تصویریں ہیں اور نبی ﷺ نے اس کے متعلق جو فرمایا ہے وہ آپ بھی جانتے ہیں حضرت سہل نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے کپڑوں میں بنے ہوئے نقش کو مستثنی نہیں کیا انہوں نے فرمایا کیوں نہیں لیکن مجھے اسی میں اپنے لئے راحت محسوس ہوتی ہے۔
Top