مسند امام احمد - حضرت فضل بن عباس (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1700
حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ وَيُونُسُ قَالَا حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَكَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّى إِذَا دَخَلَ مُحْسِّرًا وَهُوَ مِنْ مِنًى قَالَ عَلَيْكُمْ بِحَصَى الْخَذْفِ الَّذِي يُرْمَى بِهِ الْجَمْرَةُ وَقَالَ لَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ
حضرت فضل بن عباس ؓ کی مرویات
حضرت فضل بن عباس ؓ جو کہ نبی ﷺ کے ردیف تھے سے مروی ہے کہ عرفہ کی رات گذارنے کے بعدجب صبح کے وقت ہم نے وادی مزدلفہ کو چھوڑا ہے تو نبی ﷺ نے لوگوں سے فرمایا اطمینان اور سکون اختیار کرو، اس وقت نبی ﷺ اپنی سواری کو تیز چلنے سے روک رہے تھے، یہاں تک کہ وادی محسر سے اتر کر جب نبی ﷺ منیٰ میں داخل ہوئے تو فرمایا ٹھیکری کی کنکریاں لے لو تاکہ رمی جمرات کی جاسکے اور نبی ﷺ اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کرنے لگے جس طرح انسان کنکری پھینکتے وقت کرتا ہے۔
Top