مسند امام احمد - حضرت عباس (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1688
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنِ ابْنِ شُرَحْبِيلَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْعَبَّاسِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ نِسَاؤُهُ فَاسْتَتَرْنَ مِنِّي إِلَّا مَيْمُونَةَ فَقَالَ لَا يَبْقَى فِي الْبَيْتِ أَحَدٌ شَهِدَ اللَّدَّ إِلَّا لُدَّ إِلَّا أَنَّ يَمِينِي لَمْ تُصِبْ الْعَبَّاسَ ثُمَّ قَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ إِذَا قَامَ مَقَامَكَ بَكَى قَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ لِيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقَامَ فَصَلَّى فَوَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِفَّةً فَجَاءَ فَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَرَادَ أَنْ يَتَأَخَّرَ فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِهِ ثُمَّ اقْتَرَأَ
حضرت عباس ؓ کی مرویات
حضرت عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، وہاں تمام ازواج مطہرات موجود تھیں، سوائے حضرت میمونہ ؓ کے ان سب نے مجھ سے پردہ کیا (کیونکہ میمونہ ؓ ان کی سالی تھیں) نبی ﷺ نے فرمایا میرے منہ میں زبردستی دوا ڈالنے کے موقع پر جو شخص بھی موجود تھا اس کے منہ میں بھی زبردستی دوا ڈالی جائے لیکن میری اس قسم کا تعلق حضرت عباس ؓ کے ساتھ نہیں ہے۔ پھر فرمایا کہ ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں، حضرت عائشہ ؓ نے حضرت حفصہ ؓ سے کہا کہ نبی ﷺ سے عرض کرو کہ ابو بکرجب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو وہ رونے لگیں گے (اپنے اوپر قابو نہ رکھ سکیں گے) نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، چناچہ انہوں نے کھڑے ہو کر نماز پڑھائی، ادھر نبی ﷺ کو بھی اپنے مرض میں کچھ تخفیف محسوس ہوئی اور نبی ﷺ بھی نماز کے لئے آگئے، اس پر حضرت صدیق اکبر ؓ نے الٹے پاؤں پیچھے ہونا چاہا لیکن نبی ﷺ ان کے پہلو میں آکر بیٹھ گئے اور قرأت فرمائی۔
Top