مسند امام احمد - حضرت عمر فاروق (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 245
حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ عَتِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَيْهِ عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ طُفْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمَّا كُنْتُ عِنْدَ الرُّكْنِ الَّذِي يَلِي الْبَابَ مِمَّا يَلِي الْحَجَرَ أَخَذْتُ بِيَدِهِ لِيَسْتَلِمَ فَقَالَ أَمَا طُفْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ بَلَى قَالَ فَهَلْ رَأَيْتَهُ يَسْتَلِمُهُ قُلْتُ لَا قَالَ فَانْفُذْ عَنْكَ فَإِنَّ لَكَ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةً حَسَنَةً
حضرت عمر فاروق ؓ کی مرویات
حضرت یعلی بن امیہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت عمر فاروق ؓ کے ساتھ طواف کیا، جب میں رکن یمانی پر پہنچا تو میں نے حضرت عمر ؓ کا ہاتھ پکڑ لیا تاکہ وہ استلام کرلیں، حضرت عمر ؓ نے فرمایا کیا آپ نے نبی ﷺ کے ساتھ کبھی طواف نہیں کیا؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں! فرمایا تو کیا آپ نے نبی ﷺ کو اس کا استلام کرتے ہوئے دیکھا ہے؟ میں نے کہا نہیں! فرمایا پھر اسے چھوڑ دو، کیونکہ جناب رسول اللہ ﷺ کی ذات میں تمہارے لئے اسوہ حسنہ موجود ہے۔
Top