حضرت بلال حبشی ؓ کی حدیثیں۔
حضرت بلال ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کو نماز فجر کی اطلاع دینے کے لئے آئے تو حضرت عائشہ ؓ نے انہیں کچھ پوچھنے میں الجھا دیا حتیٰ کہ روشنی ہونے لگی اور خوب روشنی پھیل گئی حضرت بلال ؓ اٹھ کر نبی کریم ﷺ کو نماز کی اطلاع دینے گئے اور مسلسل مطلع کرتے رہے لیکن نبی کریم ﷺ باہر تشریف نہ لائے تھوڑی دیر بعد خود ہی نبی کریم ﷺ باہر آئے اور لوگوں کو نماز پڑھائی پھر حضرت بلال ؓ نے نبی کریم ﷺ کو بتایا کہ حضرت عائشہ ؓ ان سے کچھ پوچھنے لگی تھیں جس کی وجہ سے صبح ہونے لگی تھی پھر آپ نے بھی باہر تشریف لانے میں تاخیر فرمائی نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں فجر کی سنتیں پڑھ رہا تھا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ اس وقت تو صبح خوب روشن ہوگئی تھی نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر اس سے بھی زیادہ روشنی پھیل جاتی تب بھی میں انہیں خوب سنوار کر اور خوبصورت کر کے ضرور پڑھتا۔