مسند امام احمد - حضرت صدیق اکبر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 73
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى الْعَبَّاسِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ خَاصَمَ الْعَبَّاسُ عَلِيًّا فِي أَشْيَاءَ تَرَكَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ شَيْءٌ تَرَكَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُحَرِّكْهُ فَلَا أُحَرِّكُهُ فَلَمَّا اسْتُخْلِفَ عُمَرُ اخْتَصَمَا إِلَيْهِ فَقَالَ شَيْءٌ لَمْ يُحَرِّكْهُ أَبُو بَكْرٍ فَلَسْتُ أُحَرِّكُهُ قَالَ فَلَمَّا اسْتُخْلِفَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اخْتَصَمَا إِلَيْهِ قَالَ فَأَسْكَتَ عُثْمَانُ وَنَكَسَ رَأْسَهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَخَشِيتُ أَنْ يَأْخُذَهُ فَضَرَبْتُ بِيَدِي بَيْنَ كَتِفَيْ الْعَبَّاسِ فَقُلْتُ يَا أَبَتِ أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ إِلَّا سَلَّمْتَهُ لِعَلِيٍّ قَالَ فَسَلَّمَهُ لَهُ
حضرت صدیق اکبر ؓ کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ کی روح مبارک پرواز کرگئی اور حضرت صدیق اکبر ؓ خلیفہ منتخب ہوگئے، تو حضرت عباس ؓ اور حضرت علی ؓ کے درمیان نبی ﷺ کے ترکہ میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا، حضرت صدیق اکبر ؓ نے اس کا فیصلہ کرتے ہوئے فرمایا کہ نبی ﷺ جو چیز چھوڑ کر گئے ہیں اور آپ ﷺ نے اسے نہیں ہلایا، میں بھی اسے نہیں ہلاؤں گا۔ جب حضرت عمر فاروق ؓ خلیفہ منتخب ہوئے تو وہ دونوں حضرات ان کے پاس اپنا معاملہ لے کر آئے لیکن انہوں نے یہی فرمایا کہ جس چیز کو حضرت صدیق اکبر ؓ نے نہیں ہلایا، میں بھی اسے نہیں ہلاؤں گا، جب خلافت حضرت عثمان غنی ؓ کے سپرد ہوئی تو وہ دونوں حضرت عثمان ؓ کے پاس بھی آئے۔ حضرت عثمان ؓ نے ان کا موقف سن کر خاموشی اختیار کی اور سر جھکالیا، حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں حضرت عثمان ؓ اسے حکومت کی تحویل میں نہ لے لیں چناچہ میں اپنے والد حضرت عباس ؓ کے دونوں کندھوں کے درمیان ہاتھ رکھا اور ان سے کہا اباجان! میں آپ کو قسم دے کر کہتا ہوں کہ اسے علی ؓ کے حوالے کر دیجئے چناچہ انہوں نے اسے حضرت علی ؓ کے حوالے کردیا۔
Top