مسند امام احمد - حضرت صدیق اکبر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 40
حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِي بَكْرٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا فَجَاءَ مَاعِزُ بْنُ مَالِكٍ فَاعْتَرَفَ عِنْدَهُ مَرَّةً فَرَدَّهُ ثُمَّ جَاءَهُ فَاعْتَرَفَ عِنْدَهُ الثَّانِيَةَ فَرَدَّهُ ثُمَّ جَاءَهُ فَاعْتَرَفَ الثَّالِثَةَ فَرَدَّهُ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّكَ إِنْ اعْتَرَفْتَ الرَّابِعَةَ رَجَمَكَ قَالَ فَاعْتَرَفَ الرَّابِعَةَ فَحَبَسَهُ ثُمَّ سَأَلَ عَنْهُ فَقَالُوا مَا نَعْلَمُ إِلَّا خَيْرًا قَالَ فَأَمَرَ بِرَجْمِهِ
حضرت صدیق اکبر ؓ کی مرویات
حضرت صدیق اکبر ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا، اتنی دیر میں ماعز بن مالک آگئے اور ایک مرتبہ بدکاری کا اعتراف نبی ﷺ کے سامنے کیا، نبی ﷺ نے انہیں واپس بھیج دیا، دوسری مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا، تیسری مرتبہ جب نبی ﷺ نے انہیں واپس بھیجا تو میں نے ان سے کہا اگر تم نے چوتھی مرتبہ بھی اعتراف کرلیا تو نبی ﷺ تمہیں رجم کی سزا دیں گے، تاہم انہوں نے چوتھی مرتبہ آکر بھی اعتراف جرم کرلیا، نبی ﷺ نے انہیں روک لیا اور لوگوں سے ان کے متعلق دریافت کیا، لوگوں نے بتایا کہ ہمیں تو ان کے بارے میں خیر ہی کا علم ہے، بہرحال! ضابطے کے مطابق نبی ﷺ نے انہیں رجم کرنے کا حکم دے دیا۔
Top