حضرت صدیق اکبر ؓ کی مرویات
ابوالطفیل کہتے ہیں کہ جب نبی ﷺ کا وصال مبارک ہوگیا تو حضرت فاطمہ ؓ نے حضرت صدیق اکبر ؓ کے پاس ایک قاصد کے ذریعے یہ پیغام بھجوایا کہ نبی ﷺ کے وارث آپ ہیں یا نبی ﷺ کے اہل خانہ؟ انہوں نے جواباً فرمایا کہ نبی ﷺ کے اہل خانہ ہی ان کے وارث ہیں، حضرت فاطمہ ؓ نے فرمایا تو پھر نبی ﷺ کا حصہ کہاں ہے؟ حضرت صدیق اکبر ؓ نے جواب دیا کہ میں نے خود جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو کوئی چیز کھلاتا ہے، پھر انہیں اپنے پاس بلالیتا ہے تو اس کا نظم ونسق اس شخص کے ہاتھ میں ہوتا ہے جو خلیفہ وقت ہو، اس لئے میں یہ مناسب سمجھتا ہوں کہ اس مال کو مسلمانوں میں تقسیم کردوں، یہ تمام تفصیل سن کر حضرت فاطمہ ؓ نے فرمایا کہ نبی ﷺ سے آپ نے جو سنا ہے، آپ اسے زیادہ جانتے ہیں، چناچہ اس کے بعد انہوں نے اس کا مطالبہ کرنا چھوڑ دیا۔