صحیح مسلم - وضو کا بیان - حدیث نمبر 581
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ حَوْضِي أَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ مِنْ عَدَنٍ لَهُوَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ الثَّلْجِ وَأَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ بِاللَّبَنِ وَلَآنِيَتُهُ أَکْثَرُ مِنْ عَدَدِ النُّجُومِ وَإِنِّي لَأَصُدُّ النَّاسَ عَنْهُ کَمَا يَصُدُّ الرَّجُلُ إِبِلَ النَّاسِ عَنْ حَوْضِهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَعْرِفُنَا يَوْمَئِذٍ قَالَ نَعَمْ لَکُمْ سِيمَا لَيْسَتْ لِأَحَدٍ مِنْ الْأُمَمِ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوئِ
اعضاء وضو کے چمکانے کا لمبا کرنا اور وضو میں مقررہ حد سے زیادہ دھونے کے استحباب کے بیان میں
سوید بن سعید، ابن ابی عمر، مروان، ابن ابی عمر، ابومالک اشجعی، سعد بن طارق، ابوحازم، ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرا حوض مقام عدن سے لے کر ایلہ تک کے فاصلہ سے بھی زیادہ بڑا ہوگا اور اس کا پانی برف سے زیادہ سفید، شہد ملے دودھ سے زیادہ میٹھا ہوگا اس کے برتنوں کی تعداد ستاروں سے زیادہ ہوگی اور میں اس حوض سے دوسری امت کے لوگوں کو اس طرح روکوں گا جس طرح کوئی آدمی اپنے حوض سے دوسرے کے اونٹوں کو پانی پینے سے روکتا ہے صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کیا آپ ﷺ اس دن ہمیں پہچان لیں گے فرمایا ہاں تمہارے لئے ایسا نشان ہوگا جو باقی امتوں میں سے کسی کے لئے نہ ہوگا تم میرے سامنے آؤ گے اس حال میں کہ وضو کے اثر کی وجہ سے (تمہارے چہرے، ہاتھ اور پاؤں) روشن اور چمکدار ہوں گے۔
Top