صحيح البخاری - غلام آزاد کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2539
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ أَوْ يَتَنَاجَشُوا أَوْ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ أَوْ يَبِيعَ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَکْتَفِئَ مَا فِي إِنَائِهَا أَوْ مَا فِي صَحْفَتِهَا زَادَ عَمْرٌو فِي رِوَايَتِهِ وَلَا يَسُمْ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ
حالت احرام میں نکاح کی حرمت اور پیغام نکاح کی کراہت کے بیان میں
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن ابی عمر، زہیر، سفیان بن عیینہ، سعید، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اس سے منع فرمایا کہ شہری آدمی دیہاتی کا مال بیچے یا بغیر ارادہ خریداری مال کی قیمت بڑھائے یا کوئی آدمی اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے یا اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے اور نہ کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال کرے اس لئے تاکہ انڈیلے اپنے کئے جو اس کے برتن یا رکابی میں ہے عمرو نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا ہے کہ نہ کوئی آدمی اپنے بھائی کے بھاؤ پر بھاؤ کرے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Apostle ﷺ as having forbidden a dweller of the town selling the merchandise of a villager or outbidding in a sale (in order that another might fall into a snare), or a person making the proposal of marriage when his brother has already made such a proposal, or entering into a transaction when his brother has already entered; and a woman asking the divorce of her sister in order to deprive her of what belongs to her. Amr made this addition: "The person should not purchase in opposition to his brother."
Top