صحیح مسلم - نماز کا بیان - حدیث نمبر 859
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قُضِيَ التَّأْذِينُ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّی إِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ حَتَّی يَخْطُرَ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ لَهُ اذْکُرْ کَذَا وَاذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ مِنْ قَبْلُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ مَا يَدْرِي کَمْ صَلَّی
اذان کی فضیلت اور اذان سن کر شیطان کے بھاگنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، مغیرہ، حزامی، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان گوز مارتا ہوا پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے یہاں تک کہ اذان سنائی نہ دے جب اذان پوری ہوجاتی ہے تو واپس آجاتا ہے اور جب نماز کے لئے اقامت کہی جاتی ہے تو بھاگ جاتا ہے اور جب اقامت پوری ہوجاتی ہے تو آجاتا ہے یہاں تک کہ لوگوں کے دلوں میں خیالات ڈالتا ہے اس کو کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر فلاں بات یاد کر حالانکہ اس کو وہ باتیں پہلے یاد ہی نہیں تھیں یہاں تک کہ آدمی بھول جاتا ہے اور وہ نہیں جانتا ہے اس نے کتنی نماز پڑھی ہے
Top