صحيح البخاری - وصیتوں کا بیان - حدیث نمبر 1399
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ وَاللَّفْظُ لِخَلَفٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُکُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُکُمْ عَلَيْهِ قَالَ فَلَبِثْنَا مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ أُتِيَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلَاثِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَی فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قُلْنَا أَوْ قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ لَا يُبَارِکُ اللَّهُ لَنَا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلَنَا فَأَتَوْهُ فَأَخْبَرُوهُ فَقَالَ مَا أَنَا حَمَلْتُکُمْ وَلَکِنَّ اللَّهَ حَمَلَکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَائَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ ثُمَّ أَرَی خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا کَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ
جس نے قسم اٹھائی پھر اس کہ غیر میں بھلائی ہو اس کہ لئے بھلائی کا کام کرنا مسحتب ہونے اور قسم کا کفارہ ادا کرنے کہ بیان میں
خلف بن ہشام، قتیبہ بن سعید، یحییٰ بن حبیب حارثی، حماد بن زید، غیلان ابن جریر، ابی بردہ، حضرت ابوموسی اشعری ؓ لوگوں کے قافلہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا۔ آپ سے سواری مانگنے کے لئے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا اللہ کی قسم میں تمہیں سوار نہیں کروں گا اور نہ ہی میرے پاس وہ چیز ہے جس پر تمہیں سوار کروں۔ ہم ٹھہرے رہے جتنی دیر اللہ نے چاہا۔ پھر آپ ﷺ کے پاس اونٹ لائے گئے تو آپ ﷺ نے ہمارے لئے تین سفید کوہان والے اونٹ دینے کا حکم دیا۔ جب ہم چلنے لگے تو ہم نے کہا یا ہمارے بعض نے بعض سے کہا ہمیں اللہ برکت نہ دے گا۔ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے آ کر آپ ﷺ سے سواری طلب کی تو آپ ﷺ نے ہمیں سوار نہ کرنے کی قسم اٹھائی۔ پھر ہمیں سواری دے دی تو انہوں نے آپ ﷺ کے پاس آکر آپ کو اس کی خبر دی۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں سوار نہیں کیا بلکہ اللہ نے تمہیں سوار کیا ہے اور اللہ کی قسم! اگر اللہ نے چاہا تو میں کسی بات پر قسم نہ اٹھاؤں گا پھر میں اسے بہتر دیکھوں تو میں اپنی قسم کا کفارہ ادا کروں گا اور وہی کام بجا لاؤں گا جو بہتر ہے
Abu Musa al-Ashari reported: I came to Allahs Apostle ﷺ along with a group of Asharites requesting to give us a mount. He (the Holy Prophet) said: By Allah, I cannot provide you with a mount, and there is nothing with me which I should give you as a ride. He (the narrator) said: We stayed there as long as Allah willed. Then there were brought to him (to the Holy Prophet) camels. He (the Holy Prophet) then ordered to give us three white humped camels, We started and said (or some of us said to the others): Allah will not bless us. We came to Allahs Messenger ﷺ begging him to provide us with riding camels. He swore that he could not provide us with a mount, but later on he provided us with that. They (some of the Prophets Companions) came and informed him about this (rankling of theirs), whereupon he said: It was not I who provided you with a mount, but Allah has provided you with that. So far as I am concerned, by Allah, if He so wills, I would not swear, but if, later on, I would see better than it, I (would break the vow) and expiate it and do that which is better.
Top