صحیح مسلم - نماز استسقاء کا بیان - حدیث نمبر 2086
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِکًا حَتَّی أَرَی مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا کَانَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ وَکَانَ إِذَا رَأَی غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِکَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَی النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَائَ أَنْ يَکُونَ فِيهِ الْمَطَرُ وَأَرَاکَ إِذَا رَأَيْتَهُ عَرَفْتُ فِي وَجْهِکَ الْکَرَاهِيَةَ قَالَتْ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ مَا يُؤَمِّنُنِي أَنْ يَکُونَ فِيهِ عَذَابٌ قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ وَقَدْ رَأَی قَوْمٌ الْعَذَابَ فَقَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا
آندھی اور بادل کے دیکھنے کے وقت پناہ مانگنے اور بارش کے وقت خوش ہونے کے بیان میں
ہارون بن معروف، ابن وہب، عمرو بن حارث، ح، ابوطاہر، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، ابونضر، سلیمان بن یسار، حضرت عائشہ ؓ زوجہ نبی ﷺ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو اس طرح کھلکھلا کر ہنستے نہیں دیکھا کہ میں نے آپ ﷺ کے حلق کا کوا دیکھ لیا ہو، آپ ﷺ تبسم فرماتے تھے فرماتی ہیں جب آپ ﷺ بادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپ ﷺ کے چہرہ پر دیکھا جاتا تھا، سیدہ ؓ نے عرض کیا، یا رسول اللہ ﷺ! میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب وہ بادل کو دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں اس امید پر کہ اس میں بارش ہوگی اور میں نے دیکھا کہ جب آپ ﷺ بادل دیکھتے ہیں تو آپ ﷺ کے چہرہ پر فکر کے آثار ہوتے ہیں! تو آپ ﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! مجھے اطمینان نہیں ہوتا کہ اس میں عذاب ہے یا نہیں ہے تحقیق ایک قوم کو ہوا کے ذریعہ عذاب دیا گیا اور جب اس قوم نے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے ( هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) کہ ہم پر بارش برسنے والی ہے۔
Top