صحیح مسلم - منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 7126
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی قَامَ حَتَّی تَفَطَّرَ رِجْلَاهُ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَصْنَعُ هَذَا وَقَدْ غُفِرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں
ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی ابن وہب، ابوصخر، ابن قسیط عروہ بن زبیر ؓ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب نماز پڑھتے تو اس قدر قیام فرماتے کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک پھٹ جاتے عائشہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ ایسا کیوں کرتے ہیں حالانکہ آپ ﷺ کے اگلے پچھلے سب گناہ بخش دیئے گئے ہیں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اے عائشہ کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
Top