صحیح مسلم - منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 7124
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی حَتَّی انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ أَتَکَلَّفُ هَذَا وَقَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، زیاد بن علاقۃ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اس طرح نماز پڑھی کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک سوج گئے تو آپ ﷺ سے عرض کیا گیا آپ ﷺ ایسی مشقت کیوں برداشت کرتے ہیں حالانکہ اللہ نے آپ ﷺ کے اگلے اور پچھلے گناہ (اگر بالفرض ہوں) معاف کردیئے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
Top