صحیح مسلم - منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 7098
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَإِنَّهَا مَثَلُ الْمُسْلِمِ فَحَدِّثُونِي مَا هِيَ فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَوَادِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ فَاسْتَحْيَيْتُ ثُمَّ قَالُوا حَدِّثْنَا مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَقَالَ هِيَ النَّخْلَةُ قَالَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعُمَرَ قَالَ لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَ هِيَ النَّخْلَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ کَذَا وَکَذَا
مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر سعدی یحییٰ اسماعیل ابن جعفر عبداللہ بن دینار حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے جس کے پتے نہیں گرتے اور اس کی مثال مسلمان کی طرح ہے پس تم مجھے بیان کرو کہ وہ کونسا درخت ہے پس لوگوں کا خیال جنت کے درختوں کی طرف گردش کرنے لگا حضرت عبداللہ نے کہا میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے پس میں نے شرم محسوس کی پھر صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ہی ہمیں بتادیں وہ کون سا درخت ہے تو آپ نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے کہتے ہیں پھر میں نے اس بات کا تذکرہ حضرت عمر ؓ سے کیا تو انہوں نے کہا اگر تو کہہ دیتا کہ وہ کھجور کا درخت ہے تو یہ میرے نزدیک فلاں فلاں چیز سے زیادہ پسندیدہ ہوتا۔
Top