صحیح مسلم - منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 7095
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الْخَامَةِ مِنْ الزَّرْعِ تُفِيئُهَا الرِّيَاحُ تَصْرَعُهَا مَرَّةً وَتَعْدِلُهَا حَتَّی يَأْتِيَهُ أَجَلُهُ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ مَثَلُ الْأَرْزَةِ الْمُجْذِيَةِ الَّتِي لَا يُصِيبُهَا شَيْئٌ حَتَّی يَکُونَ انْجِعَافُهَا مَرَّةً وَاحِدَةً
مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
زہیر بن حرب، بشر بن سری عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، عیینہ سعد بن ابراہیم، حضرت عبدالرحمن بن کعب ؓ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن کی مثال کھیتی کے سر کنڈے کی طرح ہے ہوا اسے جھونکے دیتی رہتی ہے کبھی اسے گرا دیتی اور کبھی سیدھا کردیتی ہے یہاں تک کہ اس کا مقررہ وقت آجاتا ہے اور منافق کی مثال صنوبر کے درخت کی ہے جو اپنے اس تنے پر کھڑا رہتا ہے جسے کوئی آفت نہیں پہنچتی یہاں تک کہ ایک ہی دفعہ جڑ سے اکھڑ جاتا ہے۔
Top