صحیح مسلم - مقدمہ مسلم - حدیث نمبر 92
حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ ضَعَّفَ حَکِيمَ بْنَ جُبَيْرٍ وَعَبْدَ الْأَعْلَی وَضَعَّفَ يَحْيَی بْنَ مُوسَی بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدِيثُهُ رِيحٌ وَضَعَّفَ مُوسَی بْنَ دِهْقَانَ وَعِيسَی بْنَ أَبِي عِيسَی الْمَدَنِيّ َقَالَ وَسَمِعْتُ الْحَسَنَ بْنَ عِيسَی يَقُولُ قَالَ لِي ابْنُ الْمُبَارَکِ إِذَا قَدِمْتَ عَلَی جَرِيرٍ فَاکْتُبْ عِلْمَهُ کُلَّهُ إِلَّا حَدِيثَ ثَلَاثَةٍ لَا تَکْتُبْ حَدِيثَ عُبَيْدَةَ بْنِ مُعَتِّبٍ وَالسَّرِيِّ بْنِ إِسْمَعِيلَ وَمُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ
اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے۔
بشر بن حکیم نے کہا کہ میں نے یحییٰ بن سعید قطان کو حکم بن جبیر اور عبدالاعلی اور یحییٰ بن موسیٰ بن دینار کو ضعیف قرار دیتے ہوئے سنا اور یحییٰ کے بارے میں فرمایا کہ اس کی مرویات ہوا کی طرح ہیں اور موسیٰ بن دہقان اور عیسیٰ بن ابی عیسیٰ مدنی کو بھی ضعیف فرمایا امام مسلم فرماتے ہیں کہ میں نے حسن بن عیسیٰ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ مجھ سے ابن مبارک نے فرمایا جب تم جریر کے پاس جاؤ تو اس کا تمام علم لکھ لینا مگر تین روایوں کی احادیث اس سے مت لکھنا عبید بن معتب دری بن اسماعیل اور محمد بن سالم۔
Top