صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 3594
و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ شِهَابٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي عِيسَی بْنُ طَلْحَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ مَا کُنْتُ أَحْسِبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّ کَذَا وَکَذَا قَبْلَ کَذَا وَکَذَا ثُمَّ جَائَ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ کَذَا قَبْلَ کَذَا وَکَذَا لِهَؤُلَائِ الثَّلَاثِ قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ
قربانی کے دن کنکریاں مارنے پھر قربانی کرنے پھر حلق کرانے اور حلق وائیں جانب سے سر منڈا شروع کرنے کی سنت کے بیان میں
علی بن خشرم، عیسی، ابن جریج، ابن شہاب، عیسیٰ بن طلحہ، حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ ہمارے سامنے قربانی کے دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ! میں جانتا نہیں تھا کہ فلاں فلاں عمل فلاں عمل سے پہلے ہے پھر ایک دوسرا آدمی آیا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میرا گمان ہے کہ فلاں عمل فلاں عمل سے پہلے ہے ان تینوں کو آپ ﷺ نے فرمایا اب کرلو کوئی حرج نہیں۔
Abdullah bin Amr (RA) bin al-As (RA) reported: As Allahs Apostle ﷺ was delivering sermon on the Day of Nahr, a man stood up before him and said: Messenger of Allah, I did not know that such and such (rite was to be performed) before such and such (rite). Then another man came and said: Messenger of Allah, I thought that such and such (rite) should precede such and such (rite), and then another man came and said: Messenger of Allah, I had thought that such and such was before such and such, and such and such (is the sequence) of the three (rites, viz. throwing of pebbles, sacrificing of animal and shaving of ones head). He said to all these three: Do now (if you have not observed the sequence); there is no harm in it.
Top