صحیح مسلم - مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 1777
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَکْرِ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنَيْ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ يَرْوِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يُمْهِلُ حَتَّی إِذَا ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الْأَوَّلُ نَزَلَ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا فَيَقُولُ هَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ هَلْ مِنْ تَائِبٍ هَلْ مِنْ سَائِلٍ هَلْ مِنْ دَاعٍ حَتَّی يَنْفَجِرَ الْفَجْرُ
رات کے آخری حصہ میں دعا اور ذکر کی ترغیب کے بیان میں
عثمان، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم حنظلی، جریر، منصور، ابی اسحاق، حضرت ابوسعید، حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ مہلت عطا فرماتا ہے یہاں تک کہ رات کا تہائی حصہ گز رجاتا ہے تو آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے اور فرماتا ہے کہ کیا کوئی مغفرت مانگنے والا ہے؟ کیا کوئی توبہ کرنے والا ہے؟ کیا کوئی سوال کرنے والا ہے؟ کیا کوئی دعا کرنے والا ہے؟ یہاں تک کہ فجر ہوجاتی ہے۔
Top