صحیح مسلم - مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 1723
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ کَيْفَ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ قَالَتْ مَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
رات کی نماز (تہجد) اور نبی ﷺ کی رات کی نماز کی رکعتوں کی تعداد اور وتر پڑھنے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، سعید بن ابی سعید، ابوسلمہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان المبارک میں نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ رمضان ہو یا رمضان کے علاوہ آپ ﷺ گیارہ رکعتوں سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے، چار رکعتیں تو اس طرح پڑھتے کہ ان کی خوبصورتی اور لمبائی کے بارے میں کچھ نہ پوچھ! پھر آپ ﷺ تین رکعت وتر پڑھتے، حضرت عائشہ ؓ عرض کرتی ہیں، اے اللہ کے رسول! کیا آپ ﷺ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا اے عائشہ میری آنکھیں تو سوتی ہیں پر میرا دل نہیں سوتا۔
Top