صحیح مسلم - مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 1705
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي جَالِسًا فَيَقْرَأُ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَائَتِهِ قَدْرُ مَا يَکُونُ ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ يَفْعَلُ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ
نفل نماز کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پڑھنے اور ایک رکعت میں کچھ کھڑے ہو کر اور کچھ بیٹھ کر پڑھنے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، عبداللہ بن یزید، ابونضر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے اور قرأت بھی بیٹھنے ہی کی حالت میں کرتے تو جب تیس یا چالیس آیات کی تعداد قرأت باقی رہ جاتی تو آپ ﷺ کھڑے ہوجاتے اور کھڑے ہونے کی حالت میں قرأت فرماتے پھر رکوع و سجود فرماتے پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح فرماتے۔
Top