صحيح البخاری - نماز استسقاء - حدیث نمبر 3656
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ قَالَ حَجَّاجٌ مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ خُثَيْمِ بْنِ عِرَاکٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَفْلَسَ الرَّجُلُ فَوَجَدَ الرَّجُلُ عِنْدَهُ سِلْعَتَهُ بِعَيْنِهَا فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا
جو آدمی اپنی فروخت شدہ چیز خریدار مفلس کے پاس پائے تو اس کے واپس لینے کے بیان میں
محمد بن احمد بن ابی خلف، حجاج، منصور بن سلمہ، سلیمان بن بلال، خثیم بن عراک، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کوئی آدمی مفلس ونادار ہوجائے اور قرض خواہ آدمی اپنا مال و سامان اس کے پاس بعنیہ پائے تو وہی اس کا زیادہ حقدار ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: When a inan becomes insolvent, and the other person (seller) finds his goods intact with him, he is more entitled to get them than anyone else.
Top