صحیح مسلم - مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - حدیث نمبر 1552
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَلْعَنُ رِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ
تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، قتادہ، انس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ ایک مہینہ قنوت پڑھتے رہے جس میں آپ ﷺ رعل ذکوان اور عصیہ پر لعنت بھیجتے رہے کہ جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کی۔
Top