صحيح البخاری - گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان - حدیث نمبر 2490
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا وَمَا هُوَ إِلَّا أَنَا وَأُمِّي وَأُمُّ حَرَامٍ خَالَتِي فَقَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ بِکُمْ فِي غَيْرِ وَقْتِ صَلَاةٍ فَصَلَّی بِنَا فَقَالَ رَجُلٌ لِثَابِتٍ أَيْنَ جَعَلَ أَنَسًا مِنْهُ قَالَ جَعَلَهُ عَلَی يَمِينِهِ ثُمَّ دَعَا لَنَا أَهْلَ الْبَيْتِ بِکُلِّ خَيْرٍ مِنْ خَيْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ فَقَالَتْ أُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ خُوَيْدِمُکَ ادْعُ اللَّهَ لَهُ قَالَ فَدَعَا لِي بِکُلِّ خَيْرٍ وَکَانَ فِي آخِرِ مَا دَعَا لِي بِهِ أَنْ قَالَ اللَّهُمَّ أَکْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ وَبَارِکْ لَهُ فِيهِ
جماعت کے ساتھ نوافل اور پاک چٹائی وغیرہ پر نماز پڑھنے کے جواز کے بیان میں
زہیر بن حرب، ہاشم بن قاسم، سلیمان بن ثابت، حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ ہمارے گھر داخل ہوئے جبکہ گھر میں میں اور میری والدہ اور ام حرام میری خالہ تھیں آپ ﷺ نے فرمایا کھڑے ہوجاؤ تاکہ میں تمہیں نماز پڑھاؤں اور وہ وقت کسی نماز کا بھی نہیں تھا ایک آدمی نے ثابت سے پوچھا کہ آپ ﷺ نے حضرت انس ؓ کو کہاں کھڑا کیا تھا انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے انہیں اپنی دائیں طرف کھڑا کیا پھر آپ ﷺ نے ہمارے گھر والوں کے لئے ہر طرح کی دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا فرمائی میری والدہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول انس آپ ﷺ کا ایک چھوٹا سا خادم ہے اس کے لئے آپ دعا فرمائیں! آپ ﷺ نے میرے لئے ہر طرح کی بھلائی کی دعا فرمائی اور دعا کے آخر میں جو میرے لئے تھی اس کے ساتھ یہ فرمایا اے اللہ ان کے مال اور ان کی اولاد میں کثرت اور ان کے لئے اس میں برکت عطا فرما۔
Thabit reported on the authority of Anas (RA) : The Apostle of Allah ﷺ came to us and there was none in our house but I, my mother and my aunt Umm Haram. He (the Holy Prophet) said: Stand up so that I may lead you in prayer (and there was no time for prescribed prayer). He led us in prayer. A person said to Thabit (RA) : Where stood Anas with him (the Holy Prophet)? He replied: He was on the right side. He then blessed us, the members of the household with every good of this world and of the Hereafter. My mother said: Messenger of Allah ﷺ (and then, pointing towards Anas, said), here is your little servant, invoke the blessing of Allah upon him too. He then blessed me with every good, and he concluded his blessings for me (with these words): Allah! increase his wealth, and his children and make (them the source of) blessing for him.
Top