اس بات کی دلیل کے بیان میں کہ صلوہ وسطی نماز عصر ہے۔
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، مالک، زید بن اسلم، قعقاع، حکیم، حضرت ابویونس ؓ حضرت عائشہ ؓ کے غلام فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عائشہ ؓ نے حکم فرمایا کہ میں ان کے لئے قرآن لکھوں اور فرماتی ہیں کہ جب تو اس آیت پر پہنچے تو مجھے بتانا (حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ ) 2۔ البقرۃ: 138) تو جب میں اس آیت پر پہنچا تو آپ ؓ کو میں نے بتایا تو انہوں نے فرمایا کہ اس آیت کو اس طرح لکھو حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی ( وَصَلَاةِ الْعَصْرِ ) وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ، عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے نبی ﷺ سے اس آیت کو اسی طریقے سے سنا ہے۔