صحیح مسلم - مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - حدیث نمبر 1321
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَيَّ عَجُوزَانِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ فَقَالَتَا إِنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ قَالَتْ فَکَذَّبْتُهُمَا وَلَمْ أُنْعِمْ أَنْ أُصَدِّقَهُمَا فَخَرَجَتَا وَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَجُوزَيْنِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ دَخَلَتَا عَلَيَّ فَزَعَمَتَا أَنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ فَقَالَ صَدَقَتَا إِنَّهُمْ يُعَذَّبُونَ عَذَابًا تَسْمَعُهُ الْبَهَائِمُ قَالَتْ فَمَا رَأَيْتُهُ بَعْدُ فِي صَلَاةٍ إِلَّا يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
تشہد اور سلام پھیر نے کے درمیان عذاب قبر اور عذاب جہنم اور زندگی اور موت اور مسیح دجال کے فتنہ اور گناہ اور قرض سے پناہ مانگنے کے استحباب کے بیان میں
زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، جریر، زہیر، جریر، منصور، ابو وائل، مسروق، حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ مدینہ منورہ کی دو بوڑھی یہودی عورتیں میرے پاس آئیں اور کہنے لگی کہ قبر والوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیا جاتا ہے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے ان کو جھٹلایا اور ان کی تصدیق کو اچھا نہیں سمجھا پھر وہ دونوں عورتیں نکل گئیں اور رسول اللہ ﷺ تشریف لائے میں نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ مدینہ کی دو یہودی بوڑھی عورتیں میرے پاس آئیں تھیں۔ وہ خیال کرتی ہیں کہ قبر والوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیا جاتا ہے؟ تو آپ نے ان کی تصدیق فرمائی کہ انہیں عذاب دیا جاتا ہے کہ جن کو جانور تک سنتے ہیں پھر حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ آپ ہر نماز کے بعد قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے رہے۔
Top