سنن ابنِ ماجہ - - حدیث نمبر 1298
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ عَنْ الْقِرَائَةِ مَعَ الْإِمَامِ فَقَالَ لَا قِرَائَةَ مَعَ الْإِمَامِ فِي شَيْئٍ وَزَعَمَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَی فَلَمْ يَسْجُدْ
سجدہ تلاوت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ابن حجر، یحییٰ بن یحیی، اسماعیل ابن جعفر، یزید بن حصیفہ، ابن قسیط، عطاء بن یسار فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زید بن ثابت ؓ سے پوچھا کہ کیا امام کے ساتھ قرأت کرنی چاہئے تو فرمایا کہ امام کے ساتھ قرأت نہیں کرنی چاہیے اور فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے (إِذَا هَوَی فَلَمْ يَسْجُدْ ) پڑھی اور سجدہ نہیں کیا۔
Ata bin Yasar reported that he had asked Zaid bin Thabit about recital along with the Imam, to which he said: There should be no recital along with the Imam in anything, and alleged that he recited: "By the star when it sets" (Surah Najm) before the Messenger of Allah ﷺ and he did not prostrate himself.
Top