صحیح مسلم - لباس اور زینت کا بیان - حدیث نمبر 2239
و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا أَخْبَرَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ إِنَّکُمْ قَدْ أَحْدَثْتُمْ زِيَّ سَوْئٍ وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الزُّورِ قَالَ وَجَائَ رَجُلٌ بِعَصًا عَلَی رَأْسِهَا خِرْقَةٌ قَالَ مُعَاوِيَةُ أَلَا وَهَذَا الزُّورُ قَالَ قَتَادَةُ يَعْنِي مَا يُکَثِّرُ بِهِ النِّسَائُ أَشْعَارَهُنَّ مِنْ الْخِرَقِ
اس بات کے بیان میں کہ مصنوعی بالوں کا لگانا اور لگوانا اور گودنا اور گدوانا اور پلکوں سے بالوں کا اکھیڑنا اور اکھڑوانا اور دانتوں کو کشادہ کرنا اور اللہ کی بناوٹ میں تبدیلی کرنا سب حرام ہے۔
ابوغسان مسمعی محمد بن مثنی معاذ ابن ہشام ابی قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت سعید ؓ سے روایت ہے کہ حضرت امیر معاویہ ؓ نے ایک دن فرمایا کہ تم نے بہت بری پوشش اختیار کرلی ہے اور اللہ کے نبی ﷺ نے جھوٹ (یعنی بالوں میں جوڑلگانے) سے منع کیا ہے راوی کہتے ہیں کہ ایک آدمی ایک ایسی لکڑی لئے ہوئے آیا کہ جس کے سرے پر ایک چیتھڑا لگا ہوا تھا حضرت معاویہ ؓ نے فرمایا کہ یہ تو جھوٹ ہے حضرت قتادہ ؓ (اس کے معنی بیان کرتے ہوئے) کہتے ہیں کہ عورتیں کپڑے باندھ کر اپنے بالوں کو لمبا کرلیتی ہیں۔
Said bin Musayyib reported that Muawiyah said one day: Should I narrate to you the evil make-up. Allahs Apostle ﷺ forbade cheating. It was during that time that a person came with a staff and there was a cloth on its head, whereupon Muawiyah said: Behold, that is cheating. Qatada said: This implies how women artificially increase their hair with the help of rags.
Top