صحیح مسلم - لباس اور زینت کا بیان - حدیث نمبر 5459
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُسْلِمَ بْنَ يَنَّاقَ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ رَأَی رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ فَانْتَسَبَ لَهُ فَإِذَا رَجُلٌ مِنْ بَنِي لَيْثٍ فَعَرَفَهُ ابْنُ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأُذُنَيَّ هَاتَيْنِ يَقُولُ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ لَا يُرِيدُ بِذَلِکَ إِلَّا الْمَخِيلَةَ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
متکبرانہ انداز میں (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکا کر چلنے کی حرمت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، مسلم بن یناق، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے ازار کو گھسیٹتے ہوئے جا رہا تھا۔ تو حضرت ابن عمر ؓ نے اس آدمی سے فرمایا تو کس قبیلے سے ہے اس نے اپنا نسب بیان کیا تو معلوم ہوا کہ وہ قبیلہ لیث سے ہے حضرت ابن عمر ؓ نے اسے پہچانا تو اسے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے ان دونوں کانوں سے سنا ہے آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ جو آدمی اپنے ازار کو لٹکائے اور اس سے اس کا مقصد تکبر اور غرور کے سوا اور کچھ نہ ہو تو اللہ قیامت کے دن اس کی طرف نظر (کرم) نہیں فرمائے گا۔
Top