سنن النسائی - غسل کا بیان - حدیث نمبر 698
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لِي أَجْرٌ فِي بَنِي أَبِي سَلَمَةَ أُنْفِقُ عَلَيْهِمْ وَلَسْتُ بِتَارِکَتِهِمْ هَکَذَا وَهَکَذَا إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ فَقَالَ نَعَمْ لَکِ فِيهِمْ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ
رشتہ دار بیوی اولاد اور والدین اگرچہ مشرک ہوں ان پر خرچ کرنے کی فضیلت کے بیان میں
ابوکریب محمد بن علاء، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، زینب بنت ابوسلمہ حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ مجھے ابوسلمہ کے بیٹوں پر خرچ کرنے سے ثواب ہوگا؟ اور میں ان کو چھوڑنے والی نہیں ہوں کہ ادھر ادھر پریشان ہوجائیں کیونکہ وہ میرے بیٹے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا ہاں تیرے لئے ان پر خرچ کرنے میں ثواب ہے۔
Umm Salamah said: I asked the Messenger of Allah ﷺ whether there is a reward for me if I spend on Abu Salamas sons, and I am not going to abandon them in this state (of helplessness) for they are my sons. He (the Holy Prophet) said: Yes. For you is the reward for what you spend on them.
Top