مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1671
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ مَا اسْمُکَ قُلْتُ شُعْبَةُ فَقَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِي أَبُو شُعْبَةَ الْعِرَاقِيُّ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَنَّ جَارِيَةً لَهُ لَطَمَهَا إِنْسَانٌ فَقَالَ لَهُ سُوَيْدٌ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الصُّورَةَ مُحَرَّمَةٌ فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَإِنِّي لَسَابِعُ إِخْوَةٍ لِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا لَنَا خَادِمٌ غَيْرُ وَاحِدٍ فَعَمَدَ أَحَدُنَا فَلَطَمَهُ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُعْتِقَهُ
غلاموں کے ساتھ برتاؤ کرنے کے بیان میں۔
عبدالوارث بن عبدالصمد، شعبہ، محمد بن منکدر، شعبہ، محمد، ابوشعبہ عراقی، حضرت سوید بن مقران سے روایت ہے کہ اس کی باندی کو کسی انسان نے طمانچہ مارا تو اسے سوید نے کہا کیا تو جانتا کہ چہرہ حرام کیا گیا ہے کہا میں نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں میں سے سا تو اں پایا رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں اور ہمارے لئے ایک کے علاوہ کوئی خادم نہ تھا ہم میں سے کسی ایک نے اسے تھپڑ مار دیا تو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے آزاد کردیں۔
Suwaid bin Muqarrin reported that he had a slave-girl and a person (one of the members of the family) slapped her, whereupon Suwaid said to him: Dont you know that it is forbidden to strike the face. He said: You see I was the seventh one amongst my brothers during the lifetime of Allahs Messenger ﷺ , and we had but only one servant. One of us got enraged and slapped him. Thereupon Allahs Messenger ﷺ commanded us to set him free.
Top