صحیح مسلم - قسامت کا بیان - حدیث نمبر 4343
و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ مُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ انْطَلَقَا قِبَلَ خَيْبَرَ فَتَفَرَّقَا فِي النَّخْلِ فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ فَاتَّهَمُوا الْيَهُودَ فَجَائَ أَخُوهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَابْنَا عَمِّهِ حُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَکَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فِي أَمْرِ أَخِيهِ وَهُوَ أَصْغَرُ مِنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ أَوْ قَالَ لِيَبْدَأْ الْأَکْبَرُ فَتَکَلَّمَا فِي أَمْرِ صَاحِبِهِمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ خَمْسُونَ مِنْکُمْ عَلَی رَجُلٍ مِنْهُمْ فَيُدْفَعُ بِرُمَّتِهِ قَالُوا أَمْرٌ لَمْ نَشْهَدْهُ کَيْفَ نَحْلِفُ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِأَيْمَانِ خَمْسِينَ مِنْهُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْمٌ کُفَّارٌ قَالَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ قِبَلِهِ قَالَ سَهْلٌ فَدَخَلْتُ مِرْبَدًا لَهُمْ يَوْمًا فَرَکَضَتْنِي نَاقَةٌ مِنْ تِلْکَ الْإِبِلِ رَکْضَةً بِرِجْلِهَا قَالَ حَمَّادٌ هَذَا أَوْ نَحْوَهُ
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
عبیداللہ بن عمر قواریری، حماد بن زید، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، رافع بن خدیج، محیصہ بن مسعود، عبداللہ بن سہل، حضرت سہل بن ابی حثمہ اور رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے کہ محیصہ بن مسعود ؓ اور عبداللہ بن سہل ؓ خبیر کی طرف چلے اور ایک باغ میں جدا ہوگئے تو عبداللہ بن سہل قتل کر دئیے گئے۔ یہود کو متہم کیا گیا تو اس کا بھائی عبدالرحمن اور اس کے چچا کے بیٹے حویصہ اور محیصہ نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر ہوئے۔ عبدالرحمن نے اپنے بھائی کے معاملہ میں بات کرنا شروع کی اور وہ ان میں سب سے چھوٹا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بڑے کی عظمت کرو یا فرمایا چاہیے کہ سب سے بڑا (بات) شروع کرے۔ تو حویصہ و محیصہ نے اپنے ساتھی کے معاملہ میں گفتگو کی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے پچاس آدمی ان (یہودیوں) میں سے کسی آدمی پر قسم کھائیں تو وہ اپنے گلے کی رسی کے ساتھ حوالہ کردیا جائے گا (یعنی اسے بھی قصاصا قتل کیا جائے گا)۔ تو انہوں نے عرض کیا یہ ایسا معاملہ ہے کہ ہم اس وقت موجود نہ تھے ہم کیسے قسم اٹھا سکتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا یہود اپنے میں سے پچاس آدمیوں کی قسموں کے ساتھ تم سے بری ہوجائیں گے۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! ﷺ وہ تو کافر قوم ہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کی۔ سہل نے کہا میں ایک دن اونٹوں کے باندھنے کی جگہ داخل ہوا تو ان اونٹوں میں سے ایک اونٹنی نے اپنے پاوں کے ساتھ مجھے مارا۔
Top