صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6479
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا و قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ سُلَيْمَانَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلَاةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ عَلَی رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَوَهَلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَإِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ يُرِيدُ بِذَلِکَ أَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِکَ الْقَرْنُ
نبی ﷺ کے اس فرمان مبارک کے بیان میں کہ جو صحابہ ؓ اب موجود ہیں سو سال کے بعد ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔
محمد بن رافع عبد بن حمید، محمد بن رافع عبد عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم بن عبداللہ ابوبکر بن سلیمان حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی حیات مبارک کے آخر میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی تو جب آپ ﷺ نے سلام پھیرا تو کھڑے ہوئے اور آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم نے اپنی اس رات کو دیکھا ہے کیونکہ اب سے سو سال کے بعد زمین والوں میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ لوگوں کو رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان مبارک سمجھنے میں لغزش ہوگئی ہے حالانکہ رسول اللہ ﷺ کے فرمان مبارک کا مطلب یہ تھا کہ اس روئے زمین پر آج کے دن تک جو انسان موجود ہے ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا اور یہ زمانہ ختم ہوجائے گا۔
Top