صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6444
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا بَايَعَکَ سُرَّاقُ الْحَجِيجِ مِنْ أَسْلَمَ وَغِفَارَ وَمُزَيْنَةَ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ إِنْ کَانَ أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَبَنِي عَامِرٍ وَأَسَدٍ وَغَطَفَانَ أَخَابُوا وَخَسِرُوا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُمْ لَأَخْيَرُ مِنْهُمْ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ
قبیلہ غفار، اسلم، جہنیہ، اشجع، مزنیہ، تمیم، دوس اور قبیلہ طئی کے فضائل کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن ابی یعقوب حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ ؓ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ حضرت اقرع بن حابس ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ قبیلہ اسلام، غفار، مزنیہ اور میرا گمان ہے کہ جہینہ نے آپ ﷺ کی بیعت کی ہے یہ حاجیوں کا مال چوری کرنے والے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر قبیلہ اسلم، غفار، مزنیہ اور جہینہ کے لوگ بنی تمیم اور بنی عامر اور اسد غطفان سے بہتر ہوں تو کیا یہ ناکامی اور خسارے میں رہیں گے؟ حضرت اقرع ؓ نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے بلاشبہ یہ لوگ اسلم و غفار وغیرہ ان لوگوں سے بہتر ہیں اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں راوی محمد کے شک کا ذکر نہیں
Top