سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 5976
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّی عَلَی أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَی الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَکُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَی حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوا بَعْدِي وَلَکِنْ أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تَتَنَافَسُوا فِيهَا
ہمارے نبی ﷺ کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ ﷺ کی صفات کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابی خیر حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک دن باہر نکلے اور شہداء احد کی نماز اس طرح سے پڑھی جس طرح کہ میت کی نماز پڑھا کرتے ہیں پھر آپ ﷺ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا میں تمہارے لئے پیش خیمہ ہوں اور میں تمہارا گواہ ہوں اور اللہ کی قسم! میں اب بھی اپنے حوض (کوثر) کو دیکھ رہا ہوں اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دی گئیں ہیں یا زمین کی چابیاں اور اللہ کی قسم! مجھے اس بات کا ڈر نہیں ہے کہ تم میرے بعد مشرک بن جاؤ گے بلکہ مجھے اس بات کا ڈر ہے کہ تم لوگ دنیا کے لالچ میں آکر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو گے۔
Uqba bin Amir reported that Allahs Messenger ﷺ one day went out and he offered prayer over the martyrs of Uhud just as prayer is offered over the dead. He then came back and sat on pulpit and said: I shall be present there (at the Cistern) before you. I shall be your witness and, by Allah, I perceive as if I am seeing with my own eyes my Cistern at this very state and I have been given the keys of the treasures of the earth or the keys of the earth and, by Allah, I am not afraid concerning you that you would associate anything (with Allah after me), but I am afraid that you would be vying with one another (for the possession of) the treasures of the earth.
Top